رہائی پانے والے افراد کی جانب سے سزاؤں کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں اپیل دائر
کرتے ہوئے معافی کی درخواست کی گئی تھی
اعترافی بیانات پر سزاہوئی شفاف ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا، ریمارکس، مزید 100افراد
کے کیسز کا ریکارڈ نہ ہونے پر سماعت ملتوی
پشاور (صرف اردو آن لائن نیوز)پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزایافتہ 200
افراد کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔پشاورہائی
کورٹ میں فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ افراد کے کیس کی سماعت چیف جسٹس پشاور ہائی
کورٹ وقار احمد سیٹھ اور جسٹس نعیم انور نے کی۔عدالت نے 200 افراد کی سزا کو کالعدم
قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا اور ریمارکس دئیے کہ اعترافی بیانات
پر ملزمان کو سزاہوئی اور انہیں شفاف ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا۔ پشاور ہائی کورٹ نے
مزید 100 افراد کے کیسز کا ریکارڈ نہ ہونے پر سماعت ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر
ریکارڈ پیش کرنے کاحکم دیا۔خیال رہے کہ پشاور ہائی کورٹ سے بری ہونے والے ان
200 افراد کو دہشت گردی کے الزامات پرملٹری کورٹس نے سزائیں سنائی تھیں جس پر ان
افراد کی جانب سے سزاؤں کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرتے ہوئے معافی
کی درخواست کی گئی تھی۔
پشاور ہائیکورٹ